میں سرِ آئینہ پہچان نہیں پایا جسے

آنکھ دیکھی ہوئی تھی, آدمی دیکھا ہوا تھا


کس سہولت سے, کسی غیر غزل میں اترا 

ایک مصرع جو مرے ہاتھ کا لکھا ہوا تھ