آرہی ہے تری زلفوں سے سہانی خوشبو

اب ہمیں باغ میں جانے کی ضرورت کیا ہے


جس طرف تم نے نظر ڈالی ہوئے قتل سبھی

تم ہی کہ دو تمہیں خنجر کی ضرورت کیا ہے


جب کہ رہزن ہی بن گئے ہیں محافظ انجم

ایسے حالات میں ریبر کی ضرورت کیا ہے